The Basic Principles Of صحابہ
Wiki Article
بزرگان دین کے مبارک فرامین کیا اچّھا کیا بُرا؟/پانی پینے کے فوائد / ملفوظاتِ خواجہ غریب نواز
Concerns can not be requested by way of this type You'll be able to ask your dilemma on the website via this connection: Add a remark
عشرہ مبشرہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وہ دس صحابہ ہیں جنہیں زندگی میں ہی جنت کی بشارت دے دی گئی۔
حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
These impressive folks exemplify unwavering religion, resilience, and commitment for their beloved Prophet, leaving an indelible legacy for Muslims around the globe.
’’ولانذکر الصحابۃؓ ) أي مجتمعین ومنفردین ۔ (وفي نسخۃ: (ولانذکر أحدا من أصحاب رسول اللّٰہ) إلا بخیر۔ یعنی وإن صدر من بعضہم بعض ما ہو في الصورۃ شرّ، فإنہ إما کان عن اجتہاد ولم یکن علی وجہ فساد من إصرار وعناد، بل کان رجوعہم عنہ إلی خیر معاد بناء علی حسن الظن بہم ، ولقولہ علیہ الصلاۃ والسلام:’’خیرالقرون قرني‘‘ ، ولقولہ علیہ الصلاۃ والسلام: ’’إذا ذکر أصحابي فأمسکوہ‘‘ ، ولذٰلک ذہب جمہور العلماء إلی أن الصحابۃ رضي اللہ عنہم کلہم عدول قبل فتنۃ عثمان وعلي وکذا بعدہما، ولقولہ علیہ الصلاۃ والسلام: ’’أصحابي کالنجوم بأیہم اقتدیتم اہتدیتم‘‘ رواہ الدارمي وابن عدي وغیرہما۔‘‘ (منح الروض الأزہر فی شرح الفقہ الاکبر، ملاعلی قاریؒ ،ص:۲۰۹-۲۱۰، طبع: دار البشائر الاسلامیہ)
آج کا دور مصرفیتوں کا دور ہے۔ ہماری معاشرت کا انداز بڑی حد تک مشینی ہو گیا ہے۔ زندگی کی بدلتی ہوئی قدروں سے دلوں کی آبادیاں ویران ہو رہی ہیں۔ فکرونظر کا ذوق اور سوچ کا انداز بدل جانے سے ہمارے ہاں ہیرو شپ کا معیار بھی بہت پست سطح پر آگیا ہے۔ آج کھلاڑی‘ ٹی وی اور بڑی سکرین کے فن کار ہماری نسلوں کے آئیڈیل اور ہیرو قرار پائے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے وہ عظیم سپوت اور روشنی کی وہ برتر قندیلیں ہماری نظروں سے اوجھل ہو گئی ہیں۔ آج بڑی شدت سے اس بات کی ضرورت ہے کہ عہد ماضی کے ان نامور سپوتوں اور رجال عظیم کی پاکیزہ سیرتوں اور ان کے اُجلے اُجلے کردار کو منظر عام پر لایا جائے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی حوالے سے ہے جس میں حضرت ابو ذر غفاریؓ کی سیرت اور ان کے کردار کو بیان کیا گیا ہے کیونکہ صحابہ کرامؓ کی باکمال جماعت ان قدسی صفات انسانوں پر مشتمل تھی جن کے دلوں کی سر زمین خدا خوفی‘ خدا ترسی‘ جود وسخا‘ عدل ومساوات صدق وصفا اور دیانت داری سے مرصع ومزین تھی۔ صحابہ میں سے ایک بے مثال‘ حق کی تلاش میں مسلسل سر گرداں اور دنیا وآخرت کی سرفرازیوں سے نوازے جانے والے حضرت ابو ذر غفا.
آج سے چودہ صدیاں قبل جب لوگ ظلمت وکفر اور شرک میں پھنسے ہوئے تھے۔بیت اللہ میں تین سوساٹھ بتوں کو پوجا جاتا تھا۔ قتل وغارت ، عصمت فروشی، شراب نوشی، قماربازی اور چاروں طرف بدامنی کا دوردورہ تھا۔تومولائے کریم کی رحمت کاملہ جوش میں آئی اوراس بگھڑے ہوئےعرب معاشرے کی اصلاح کےلیے خاتم النبین حضرت محمد ﷺ کو مبعوث فرمائے ۔آپ کی بعثت نبوت کے شروع میں ہی ایک مختصر سی جماعت آپﷺ پر ایمان لائی۔ جوآہستہ آہستہ بڑھ کر ایک عظیم طاقت اور حزب اللہ ،خدائی لشکر کی صورت اختیار کر گئی۔ اس جماعت نے آپﷺ کے مشن کی تکمیل کی خاطر تن من دھن کی بازی لگادی ۔چنانچہ رسول کریم ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی مدد اور سرفروش جماعت کی معیت سے جزیرۃ العرب کی کایا پلٹ کررکھ دی ۔اس جماعت کو اصحاب النبیﷺ کےنام سے پکارا جاتا ہے ۔ان کے بعد میں آنے والی ساری امت مجموعی طور پر تقویٰ اور اتباع کے مراتب عالیہ طے کرنے کے.
موسوعات ، معاجم صحابہ و فہارس ، کتابیات و اشاریہ جات معاجم و فہارس
علم و علماء تعلیم و تعلم اور دینی مدارس علم اہمیت و عظمت
اللہ کریم ہمیں دل و جان، زبان و قلم سے ہر صحابی رضی اللہ عنہ کی تعظیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صدقے ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور جنّت میں ان کے قدموں میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین
Log in Create an account Are not able to log in in your account? Forgot username or password? If you do not have an account, you can simply click the button underneath to build one In case you have an account, log in Generate new account Log in or
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ براہ کرم مضمون میں قابل اعتماد مآخذ کے حوالہ جات درج کرنے میں مدد کریں۔ بلا حوالہ مواد قابل اعتراض ہوتا ہے اس لیے ممکن ہے اسے حذف کر دیا جائے۔
خطیب بغدادیؒ نے حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کرنے کے بعد ابن عمرواقدیؒ کے حوالہ سے نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں: